ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / پنتھرس سربراہ کی محبوبہ کو مبارکباد

پنتھرس سربراہ کی محبوبہ کو مبارکباد

Mon, 27 Jun 2016 12:07:44  SO Admin   S.O. News Service

کہا پارلیمنٹ میں رہ کر 370 میں ترمیم کی جنگ لڑیں

جموں، 26؍جون (ایس اونیوز/آئی این ایس انڈیا )نیشنل پنتھرس پارٹی کے سرپرست اعلیٰ اور قومی یکجہتی کونسل کے رکن پروفیسر بھیم سنگھ نے محبوبہ مفتی کو اسمبلی الیکشن میں جیت کے لئے مبارک باد دیتے ہوئے کہا کہ صرف 22 فیصد ووٹ لے کر یہ نہیں کہا جا سکتا کہ یہ ان کی سیاسی کامیابی ہے، کیونکہ انہوں نے 80000 ووٹوں میں سے 17701 ووٹ ہی حاصل کئے ہیں. وزیر اعلی کے لئے یہ جیت نہیں ہے. پروفیسر بھیم سنگھ محبوبہ مفتی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ لوک سبھا سے استعفیٰ نہیں نہ دیں، کیونکہ تکنیکی طور پر وہ جیت گئی ہیں، لیکن سیاسی طور پر اسے جیت نہیں کہا جا سکتا۔محبوبہ مفتی جموں و کشمیر کی وزیراعلیٰ بن کر پہلی خاتون وزیر اعلی کا اعزاز حاصل کر چکی ہیں اور اس میں بھی کوئی شک نہیں کہ ان کی حکومت ایک برس بھی چلنا ناممکن ہے. پروفیسر بھیم سنگھ نے محبوبہ مفتی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ آر ایس ایس چنگل سے نکل کر لوک سبھا میں بنی رہیں، کیونکہ لوک سبھا میں انہیں دو سال مزید مل سکتے ہیں. پروفیسر بھیم سنگھ محبوبہ مفتی کو مشورہ دیا ہے کہ وہ لوک سبھا میں دفعہ ۔370 میں ترمیم کے لئے ایک سیاسی جدوجہد کر سکتی ہیں کیونکہ یہی ایک راستہ ہے ۔ جموں و کشمیر کے لوگوں کو بنیادی حق دلانے کا، جس سے جموں و کشمیر کے لوگ 70 سالوں سے محروم رہے ہیں. دفعہ ۔370 کا مقصد جموں و کشمیر کے لوگوں کو ہندوستانی آئین میں دیئے گئے انسانی حقوق سے الگ رکھنا تھا. یہی وجہ ہے کہ جموں و کشمیر کے آئین میں انسانی حقوق کا کوئی بھی ذکر تک نہیں ہے. ہزاروں نوجوان جیلوں میں رہے، یہاں تک پروفیسر بھیم سنگھ خود ساڑھے آٹھ سال تک جموں و کشمیر کی جیلوں میں سڑتے رہے ہیں اور 54 بار سپریم کورٹ کی مداخلت سے راحت ملی تھی۔پروفیسر بھیم سنگھ نے محبوبہ مفتی کو نیک خواہشات دیتے ہوئے مشورہ دیا کہ وہ لوک سبھا کی رکنیت کو برقرار رکھیں اور دفعہ ۔370 میں ترمیم کی جنگ لڑیں۔یہی جموں و کشمیر کے مسائل کا حل ہے اور اسی راستہ سے کہ جموں و کشمیر کے لوگوں کو انسانی حقوق مل سکتے ہیں، جس سے وہ 1947 سے محروم ہیں۔


Share: